AddThis

Welcome, as the name suggests, this blog is all about fantasy, literature, art and storytelling. Feedback/suggestions are welcomed. Enjoy! and follow for regular updates...

Thursday 30 May 2019

شوکت فہمی

دستِ  ضروریات  میں  بٹتا  چلا  گیا
میں بے پناہ شخص تھا، گھٹتا چلا گیا

پیچھے ہٹا میں راستہ دینے کے واسطے
پھر یوں  ہوا  کہ  راہ  سے  ہٹتا چلا  گیا

عجلت تھی اس قدر کہ میں کچھ بھی پڑھے بغیر
اوراق   زندگی   کے   پلٹتا   چلا   گیا

جتنی  زیادہ  آگہی  بڑھتی  گئی   مری
اتنا   درونِ   ذات   سمٹتا   چلا   گیا

کچھ دھوپ زندگی کی بھی بڑھتی چلی گئی
اور کچھ خیالِ یار بھی چھٹتا چلا گیا

اجڑے ہوئے مکان میں کل شب ترا خیال
آسیب  بن  کے  مجھ  سے  لپٹتا چلا  گیا

اس  سے  تعلقات  بڑھانے  کی  چاہ  میں
فہمی  میں اپنے  آپ سے  کٹتا  چلا  گیا

(شوکت فہمی)

Wednesday 29 May 2019

مظفر وارثی

میری خوشبو کو نہ راس آئی ہوا کی دوستی
میں گلی کوچوں میں رسوا تھا مگر اتنا نہ تھا

مظفر وارثی

Sunday 26 May 2019

سیماب اکبر آبادی

مجھ سے ملنے کے وہ کرتا تھا بہانے کتنے
اب گزارے گا مرے ساتھ زمانے کتنے
میں گرا تھا تو بہت لوگ رکے تھے لیکن،
سوچتا ہوں مجھے آئے تھے اٹھانے کتنے
جس طرح میں نے تجھے اپنا بنا رکھا ہے،
سوچتے ہوں گے یہی بات نہ جانے کتنے
تم نیا زخم لگاؤ تمہیں اس سے کیا ہے،
بھرنے والے ہیں ابھی زخم پرانے کتنے
سیماب اکبر آبادی

بشیر فاروقی

دھوپ رکھ دی تھی مقدر نے سرہانے میرے
عمر بھر آگ  میں جلتے  رہے  شانے  میرے

میں ترے نام کا عامل ہوں، وہ اب جان گئے
حادثے اب نہیں ڈھونڈھیں گے ٹھکانے میرے

چاند سی ان کی وہ خوش رنگ قبا، وہ دستار
ان  کی  درویشی  پہ  قربان  خزانے  میرے

موج رنگ آئی کچھ اس طور کہ دل جھوم اٹھا
ہوش گم کر  دئے  سرمست  حنا نے  میرے

پھر کوئی لمس مرے جسم میں شعلے بھر دے
پھر سے  یوں ہو  کہ پلٹ آئیں زمانے میرے

جا، تجھے چھوڑ دیا اے غمِ دوراں میں نے
ورنہ خالی  نہیں جاتے  ہیں  نشانے  میرے

ایسا لگتا تھا کہ لوٹ آئے ہیں گزرے ہوئے دن
مل گئے تھے مجھے کچھ دوست پرانے میرے

زندگی! دیکھ لی میں نے تری دنیا، کہ جہاں
وقت  نے  چھین لیے  خواب سہانے  میرے

اب میں ساحل پہ نہیں، میں ہوں تہہِ آبِ رواں
شہر در شہر  ہیں  ہونٹوں  پہ فسانے  میرے

گر پڑا سیلِ حوادث  مرے  قدموں پہ  بشیر
ہاتھ  تھامے جو  بزرگوں کی  دعا نے  میرے

(بشیر فاروقی)

Tuesday 21 May 2019

دو سطری

‏مرا خیال بھی گھنگرو پہن کے ناچے گا
اگر خیال کو تیرا خیال آ جائے

Sunday 19 May 2019

احمد ندیم قاسمی

احمد ندیم قاسمی

گلی کے موڑ پہ بچوں کے ایک جمگھٹ میں
کسی نے درد بھری لے میں ماہیا گایا
مجھے کسی سے محبت نہیں مگر اے دل
یہ کیا ہوا کہ تو بے اختیار بھر آیا

Tuesday 7 May 2019

نعیم ضرار

مِرے گُناہ اگرچہ نہیں ہیں کم لیکن
یہ کیا ہیں رحمتِ پَروَردِگار کے آگے۔۔۔!

نعیم ضرار

Sunday 5 May 2019

دوسطری

ﮐﻮﻥ ﮐﺲ ﮐﯽ ﻣﺪﺩ ﮐﻮ ﺍٓﺗﺎ ﮨﮯ
ﻭﻗﺖ ﮨﮯ ﺧﻮﺩ ﮨﯽ ﺑﯿﺖ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ

Saturday 4 May 2019

رحمان فارس

ھمدم نہ ھو تو کیا بھلا پینے کا فائدہ ؟
بیٹھا ھُوں کب سے چائے کی دو پیالیوں کے ساتھ

رحمان فارس