AddThis

Welcome, as the name suggests, this blog is all about fantasy, literature, art and storytelling. Feedback/suggestions are welcomed. Enjoy! and follow for regular updates...

Saturday 16 June 2018

قابل اجمیری

جنوں کا کون سا عالم ہے یہ خدا جانے
تجھے بھی بھولتے جاتے ہیں تیرے دیوانے

چراغِ طور ہے روشن، نہ آتشِ نمرود
اب اپنی آگ میں خود جل رہے ہیں پروانے

نہیں یہ ہوش کہ کیونکر ترے حضور آیا
بس اتنا یاد ہے ٹھکرا دیا تھا دنیا نے

مہ و نجوم ستاروں کی بھیک دیتے رہے
زمیں کی گود میں پلتے رہے سیہ خانے

اندھیری رات میں سونا ہی جس کی فطرت ہو
وہ صبحِ نو کے تقاضوں کو کس طرح جانے

No comments:

Post a Comment