AddThis

Welcome, as the name suggests, this blog is all about fantasy, literature, art and storytelling. Feedback/suggestions are welcomed. Enjoy! and follow for regular updates...

Monday, 30 July 2018

اختر الایمان


ہوائیں لے گئیں وہ خاک بھی اڑا کے جسے

کبھی تمہارے قدم چھو گئے تھے اور میں نے

یہ جی سے چاہا تھا دامن میں باندھ لوں گا اسے

سنا تھا میں نے کبھی یوں ہوا ہے دنیا میں

کہ آگ لینے گئے اور پیمبری پائی

کبھی زمیں نے سمندر اگل دیے لیکن

بھنور ہی لے گئے کشتی بچا کے طوفاں سے

میں سوچتا ہوں پیمبر نہیں اگر نہ سہی

کہ اتنا بوجھ اٹھانے کی مجھ میں تاب نہ تھی

مگر یہ کیوں نہ ہوا غم ملا تھا دوری کا

تو حوصلہ بھی ملا ہوتا سنگ و آہن سا

مگر خدا کو یہ سب سوچنے کا وقت کہاں؟

No comments:

Post a Comment