AddThis

Welcome, as the name suggests, this blog is all about fantasy, literature, art and storytelling. Feedback/suggestions are welcomed. Enjoy! and follow for regular updates...

Sunday, 17 June 2018

ساغر صدیقی

چاک دامن کو جو دیکھا تو ملا عید کا چاند


اپنی تقدیر کہاں بھول گیا عید کا چاند


ان کے ابروئے خمیدہ کی طرح تیکھا ہے


اپنی آنکھوں میں بڑی دیر چھپا عید کا چاند


جانے کیوں آپ کے رخسار مہک اٹھتے ہیں


جب کبھی کان میں چپکے سے کہا عید کا چاند


دور ویران بسیرے میں دیا ہو جیسے


غم کی دیوار سے دیکھا تو لگا عید کا چاند


لے کے حالات کے صحراؤں میں آ جاتا ہے


آج بھی خلد کی رنگین فضا عید کا چاند


تلخیاں بڑھ گئیں جب زیست کے پیمانے میں


گھول کر درد کے ماروں نے پیا عید کا چاند


چشم تو وسعت افلاک میں کھوئی ساغرؔ


دل نے اک اور جگہ ڈھونڈ لیا عید کا چاند


No comments:

Post a Comment