AddThis

Welcome, as the name suggests, this blog is all about fantasy, literature, art and storytelling. Feedback/suggestions are welcomed. Enjoy! and follow for regular updates...

Tuesday, 19 June 2018

امیر خسرو

بہ خوبی ھمچومہ تابندہ باشی
بہ ملک دلبری پاینده باشی 
تیرے خوبصورت چہرہ چاند کی طرح چمکتا ہے ملک حسن پہ تیری بادشاہی سلامت رہے

من درویش را کشتی بہ غمزہ 
کرم کردى الٰہی زندہ باشی
تیری قاتلانہ نگاہ نے مجھ غریب کو مار ڈالا کرم کیا تو نے خدا تجھے بسر زندگی دے

جہاں سوزى اگر در غمزہ آىى
شکر ریزی اگر در خندہ باشی
تمہاری نکاہِ ناز سے نظامِ دنیا بدل جاتا ہے اور تمہاری مسکراہٹ سے مٹھاس بکھر جاتی ہے

ز قید دو جہاں آزاد گشتم 
اگر تو ھم نشینِ بندہ باشى
میں دونوں جہانوں کی قید سے آزاد ہو جاؤں اگر کبھی تو میرے ہمسفر ہو جائے

جفا کم کن کہ فردا روزِ محشر
زروی عاشقان شرمندہ باشی
جفا کم کرو کے کل قیامت کے دن کہیں عاشقوں کے آسامنے شرمندہ نہ ہونا پڑے

بہ رندی و بہ شوخی ہمچو خسروؔ
ھزاران خان و مان برکندہ باشی
تمہاری شوخی اور زندہ دلی کے باعث خسرو جیسے ہزاروں دل تباہ ہو گئے


امیر خسروؔ​


No comments:

Post a Comment