اُس کی آنکھوں کا وہی رنگ ہے جھیلوں جیسا
خاص جرگوں میں___ قبائل کی دلیلوں جیسا
تیری صورت سے عالم میں بہاروں کو ثبات
تیری آنکھوں کے سوا دنیا میں رکھا کیا ہے
اکھیاں ہور کسے نوں کیوں ویکھن
جدو کھوٹ ایمان اچ کوئی نہی....!
تیرے دل دیاں یار خدا جانے
ساڈا ہور جہاں وچ کوئی نہیں
آپ کی آنکھیں اگر شعر سنانے لگ جائیں
ہم جو غزلیں لیے پھرتے ہیں ٹھکانے لگ جائیں
سنا ہے حشر ہیں اس کی غزال سی آنکھیں..
سنا ہے ہرن اسے دشت بھر کے دیکھتے ہیں...
اس کی آنکھیں بتاوں،کیسی ہیں؟
جھیل سیف الملوک جیسی ہیں
No comments:
Post a Comment