AddThis

Welcome, as the name suggests, this blog is all about fantasy, literature, art and storytelling. Feedback/suggestions are welcomed. Enjoy! and follow for regular updates...

Thursday, 1 March 2018

عبید اللہ علیم

عزیز اِتنا ہی رکھو کہ جی سنبھل جائے
اب اِسقدر بھی نہ چاہو کہ دَم نِکل جائے
ملے ہیں یوں تو بُہت ، آئو اب مِلے یوں بھی
کہ روح گرمئِ انفاس سے پگھل جائے
محبتوں میں عجب ہے دِلوں کو دھڑکا سا
کہ جانے کون کہاں راستہ بدل جائے
رہے وہ دِل جو تمنائے تازہ تر میں رہے
خوشا وہ عمر جو خوابوں ہی میں بہل جائے
میں وہ چراغِ سرِ راہگزارِ دُنیا ہوں
جو اپنی زات کی تنہائیوں میں جل جائے
ہر ایک لحظہ یہی آرزو ، یہی حسرت
جو آج دِل میں ہے وہ شعر میں بھی ڈھل جائے

No comments:

Post a Comment