AddThis

Welcome, as the name suggests, this blog is all about fantasy, literature, art and storytelling. Feedback/suggestions are welcomed. Enjoy! and follow for regular updates...

Tuesday, 5 December 2017

اقبال عظیم

منصب تو ہمیں بھی مل سکتے تھے لیکن شرط حضوری تھی
یہ شرط ہمیں منظور نہ تھی، بس اتنی سی مجبوری تھی

کہتے ہیں کہیں اک نگری تھی، سلطان جہاں کا جابر تھا
اور جبر کا اذنِ عام بھی تھا، یہ رسم وہاں جمہوری تھی

ہم ٹھوکر کھا کر جب بھی گرے،   رہ گیروں کو آواز نہ دی
وہ آنکھوں کی معذوری تھی، یہ غیرت کی مجبوری تھی

لہجے میں انا، ماتھے پہ شکن، اس وقت کا عین تقاضا ہے
اب  ہر وہ بات  ضروری ہے  جو پہلے  غیر ضروری تھی

ہم  اہلِ سخن  کی  قیمت  ہے  اقبال  زبانی  داد و  دہش
کل محفل میں جو ہم کو ملی وہ داد نہ تھی،مزدوری تھی

(اقبال عظیم)

No comments:

Post a Comment