AddThis

Welcome, as the name suggests, this blog is all about fantasy, literature, art and storytelling. Feedback/suggestions are welcomed. Enjoy! and follow for regular updates...

Friday, 15 December 2017

جمیل الدین عالی

ایک  عجیب  راگ  ہے،  ایک  عجیب  گفتگو
سات سروں کی آگ ہے، آٹھویں سر کی جستجو

بجھتے ہوئے مرے خیال، جن میں ہزارہا سوال
پھر سے بھڑک کے روح میں،پھیل گئے ہیں چار سو

تیرہ شبی پہ صبر تھا، سو وہ کسی کو بھا گیا
آپ  ہی آپ  چھا  گیا، ایک  سحابِ رنگ و بو

ہنستی ہوئی گئی ہے صبح، پیار سے آ رہی ہے شام
تیری  شبیہ  بن  گئی، وقت  کی  گرد  ہو بہو

پھر یہ تمام سلسلہ، کیا ہے، کدھر کو جائے گا؟
میری  تلاش  در بہ  در، تیرا  گریز  کو بہ کو

خون- جنوں تو جل گیا، شوق کدھر نکل گیا؟
سست ہیں دل کی دھڑکنیں، تیز ہیں نبضِ آرزو

تیرا  مرا  قصور  کیا،  یہ  تو  ہے  جبرِ ارتقا
بس وہ جو  ربط ہو گیا،  آپ ہی  پا گئی نمو

میں جو رہا ہوں بے سخن، یہ بھی ہے احترامِ فن
یعنی  مجھے  عزیز  تھی،  اپنی  غزل کی آبرو

جمیل الدین عالی

No comments:

Post a Comment