AddThis

Welcome, as the name suggests, this blog is all about fantasy, literature, art and storytelling. Feedback/suggestions are welcomed. Enjoy! and follow for regular updates...

Thursday, 14 September 2017

عبد الحمید عدم

ہم نے حسرتوں کے داغ آنسوؤں سے دھو لیے
آپ کی خوشی حضور بولئے نہ بولئے
کیا حسین خار تھے جو مری نگاہ نے
سادگی سے بارہا روح میں چبھو لیے
موسم بہار ہے عنبریں خمار ہے
کس کا انتظار ہے گیسوؤں کو کھولیے
زندگی کا راستہ کاٹنا تو تھا عدمؔ
جاگ اٹھ تو چل دیئے تھک گئے تو سو لیے

No comments:

Post a Comment