AddThis

Welcome, as the name suggests, this blog is all about fantasy, literature, art and storytelling. Feedback/suggestions are welcomed. Enjoy! and follow for regular updates...

Monday, 2 April 2018

احمد فراز

کروں نہ یاد مگر کس طرح بھلاؤں اسے
غزل بہا نہ کروں اور گنگناؤں اسے

وہ خار خار ہے شاخِ گلاب کی مانند
میں زخم زخم ہوں پھر بھی گلے لگاؤں اسے

یہ لوگ تذکرے کرتےہیں اپنے لوگوں کے
میں کیسے بات کروں،اب کہاں سے لاؤں اسے

مگر وہ زود فراموش ، زود رنج بھی ہے
کہ روٹھ جائے ، اگر یاد کچھ دلاؤں اسے

وہی جو دولتِ دل ہے وہی جو راحتِ جاں
تمہاری بات پہ اے ناصحو ، گنواؤں اسے

جو ہم سفر سرِ منزل بچھڑ رہا ہے فراز
عجب نہیں ہے اگر یاد بھی نہ آؤں اسے

No comments:

Post a Comment